ایران کے دھڑوں کی طرف سے افراتفری کی دھمکی اور بغداد میں خوف وہراس کا ماحولhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2359266/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DA%BE%DA%91%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AA%D9%81%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%DA%BE%D9%85%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D9%88%D9%81-%D9%88%DB%81%D8%B1%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84
ایران کے دھڑوں کی طرف سے افراتفری کی دھمکی اور بغداد میں خوف وہراس کا ماحول
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
ایران کے دھڑوں کی طرف سے افراتفری کی دھمکی اور بغداد میں خوف وہراس کا ماحول
جب سے انسداد دہشت گردی فورسز نے ایران نواز "حزب اللہ بریگیڈ" کے صدر دفتر پر چھاپہ مارا اور ان 14 عناصر کو گرفتار کیا ہے جن میں ایک ایرانی بھی شامل ہے بغداد میں تناؤ کا ماحول جاری ہے اور اس ایرانی شخص کے بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ میزائل کے بنانے کا ماہر ہے اور صورتحال مزید اس وقت بگر گئیجب ایک اور دھڑے کے رہنما نے انتشار کی دھمکی دے دی ہے۔
مبصرین کی طرف سے بغداد کے اندر آنے والے دنوں میں حکومت کی حمایت کرنے والی حکومت اور اس کی حمایت کرنے والی فوجوں اور مسلح دھڑوں اور "کاتھیشا خلیوں" کے مابین تنازعہ کے پھیل جانے کے امکانات کا رجحان ہے اور خاص طور پر جب ان دنوں گفتگو لہجہ میں سخت رویہ سامنے آیا ہے جو ان دنوں الکاظمی حکومت کے خلاف نام نہاد "مزاحمت کے محور" کے ذریعہ چل رہی ہے یہاں تک کہ عصائب اهل الحق جماعت کے سیکرٹری جنرل قيس الخزعلي نے وزیر اعظم سے امریکی اور مغربی مفادات پر ہونے والے بم دھماکے کی عوامی طور پر پہلوتہی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]