ٹرمپ اور بائیڈن نے خواتین اور غیر گوروں کے تناسب کو بڑھانے کے لئے مہم چلائیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2363296/%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AE%D9%88%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%DA%AF%D9%88%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B3%D8%A8-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%85%DB%81%D9%85-%DA%86%D9%84%D8%A7%D8%A6%DB%8C
ٹرمپ اور بائیڈن نے خواتین اور غیر گوروں کے تناسب کو بڑھانے کے لئے مہم چلائی
پرسو پولیس کو میسوری میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کے دوران مظاہرین کو گرفتار کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ٹرمپ اور بائیڈن نے خواتین اور غیر گوروں کے تناسب کو بڑھانے کے لئے مہم چلائی
پرسو پولیس کو میسوری میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کے دوران مظاہرین کو گرفتار کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں تعدد اور نسلی انصاف پر بحث چھڑ رہی ہے تو دوسر طرف صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مخالف جو بائیڈن کے کیمپ نے نومبر کے انتخابات کے لئے اپنی مہموں میں خواتین اور غیر گوروں کی زیادہ تعداد کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سی این این نے بائیڈن کے ایک ساتھی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کی انتخابی ٹیم میں مستقل ملازمین میں سے ایک تہائی سے زیادہ غیر سفید ہیں اور ان میں 53 فیصد خواتین ہیں اور دوسری طرف ٹرمپ مہم ٹیم کی جانب سے بیک وقت جاری کردہ اعداد وشمار سے معلوم ہوا ہے کہ ان کی مہم کے 25 فیصد سینئر مستقل ملازمین سفید نہیں ہیں اور ان میں سے نصف سے زیادہ خواتین ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)