گانٹز کی طرف سے ضم کرنے کے معاملہ کو ملتوی کرنے کے اشارے

اسرائیلی فورسز کو فروری میں العروب کیمپ سے ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (وفا)
اسرائیلی فورسز کو فروری میں العروب کیمپ سے ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (وفا)
TT

گانٹز کی طرف سے ضم کرنے کے معاملہ کو ملتوی کرنے کے اشارے

اسرائیلی فورسز کو فروری میں العروب کیمپ سے ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (وفا)
اسرائیلی فورسز کو فروری میں العروب کیمپ سے ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (وفا)
وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت کے مرکزی پارٹنر بینی گانٹز کے ذریعہ گزشتہ روز امن عمل کے لئے امریکی ٹیم سے ملاقات کے دوران اپنے اس بیان کو لیک کرنے کے بعد جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پہلی جولائی اسرائیل کی طرف سے مغربی کنارے کو ضم کرنے کے سلسلہ میں اعلان کرنے کی مقدس تاریخ نہیں ہے اور نیتن یاہو نے سمجھا کہ یہ بیان اشارہ ہے کہ وابستگی ملتوی کردی جائے گی؛ لہذا انہوں نے اس کے نتیجے میں اعلان کیا کہ "كحول لفان" پارٹی نے وابستگی کے معاملے پر فیصلہ نہیں کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ گانٹز نے یہ باتیں امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین اور وہائٹ ​​ہاؤس کے مشیر ایو برکویٹز کے ساتھ ملاقات کے دوران نتن یاہو سے وابستگی کے منصوبے پر عمل درآمد کے لئے تیار ہونے سے 48 گھنٹے قبل کی ہے ۔

ان بیانات سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ امن منصوبے پر متفقہ اسرائیلی موقف کے وجود پر شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں اور کابینہ کے اجلاس کے دوران نیتن یاہو اور گانٹز کے درمیان ایک براہ راست پروگرام پر ہی جھگڑا ہو گیا تھا۔(۔۔۔)

منگل 09 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 30 جون 2020ء شماره نمبر [15190]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]