کورونا اور 90 دن کی جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد منظور کرنے کی کوششیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2365131/%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-90-%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D8%B1%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%D9%86%D8%B8%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C
کورونا اور 90 دن کی جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد منظور کرنے کی کوششیں
اقوام متحدہ میں چینی مندوب لی باؤڈونگ کو دیکھا جا سکتا ہے(اقوام متحدہ)
تیونس اور فرانس سفارتی کوششوں کے سلسلہ میں آخری درجہ کی کوششیں کررہے ہیں تاکہ سلامتی کونسل عالمی سطح پر وبائی امور کی ذمہ داری سے متعلق امریکہ اور چین کے مابین کئی ماہ تک جاری رہنے والے تنازعات اور الزامات کے بعد "کوویڈ ۔19" وائرس کے پھیلنے سے نمٹنے کے بارے میں ایک قرارداد پر پاس کر سکے اور عالمی ادارۂ صحت کے ممکنہ کردار اور 90 دن تک عالمی جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کی طرف سے دی جانے والی دعوت قابل تجدید ہیں اور اس کے علاوہ اس خطرہ سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔(۔۔) سفارتی عملے نے پچھلے 72 گھنٹوں کے دوران امریکی اور چینی فریقوں کی نبض کی جانچ کے لئے خاموشی سے کام کیا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ منظوری کے لئے تیار ہیں یا کم از کم اس میں خلل ڈالنے کی کوشش نہیں کریں گے تاکہ سیکیورٹی کونسل کے جرمن صدارت کے دوران ووٹنگ کے لئے تاریخ طے کرنے سے پہلے آخری فارمولا پیش کیا جا سکے اور یاد رہے کہ یہ کام جولائی کے پورے ماہ تک جاری رہے گا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)