کورونا اور 90 دن کی جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد منظور کرنے کی کوششیں

اقوام متحدہ میں چینی مندوب لی باؤڈونگ کو دیکھا جا سکتا ہے(اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ میں چینی مندوب لی باؤڈونگ کو دیکھا جا سکتا ہے(اقوام متحدہ)
TT

کورونا اور 90 دن کی جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد منظور کرنے کی کوششیں

اقوام متحدہ میں چینی مندوب لی باؤڈونگ کو دیکھا جا سکتا ہے(اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ میں چینی مندوب لی باؤڈونگ کو دیکھا جا سکتا ہے(اقوام متحدہ)
تیونس اور فرانس سفارتی کوششوں کے سلسلہ میں آخری درجہ کی کوششیں کررہے ہیں تاکہ سلامتی کونسل عالمی سطح پر وبائی امور کی ذمہ داری سے متعلق امریکہ اور چین کے مابین کئی ماہ تک جاری رہنے والے تنازعات اور الزامات کے بعد "کوویڈ ۔19" وائرس کے پھیلنے سے نمٹنے کے بارے میں ایک قرارداد پر پاس کر سکے اور عالمی ادارۂ صحت کے ممکنہ کردار اور 90 دن تک عالمی جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کی طرف سے دی جانے والی دعوت قابل تجدید ہیں اور اس کے علاوہ اس خطرہ سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔(۔۔)
 
سفارتی عملے نے پچھلے 72 گھنٹوں کے دوران امریکی اور چینی فریقوں کی نبض کی جانچ کے لئے خاموشی سے کام کیا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ منظوری کے لئے تیار ہیں یا کم از کم اس میں خلل ڈالنے کی کوشش نہیں کریں گے تاکہ سیکیورٹی کونسل کے جرمن صدارت کے دوران ووٹنگ کے لئے تاریخ طے کرنے سے پہلے آخری فارمولا پیش کیا جا سکے اور یاد رہے کہ یہ کام جولائی کے پورے ماہ تک جاری رہے گا۔(۔۔۔)

بدھ 10 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 01 جولائی 2020ء شماره نمبر [15191]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]