ایران نواز جماعتیں عراق میں "لاقانونیت" کے دور کا آغاز کر رہی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2365136/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%D9%88%D8%A7%D8%B2-%D8%AC%D9%85%D8%A7%D8%B9%D8%AA%DB%8C%DA%BA-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
ایران نواز جماعتیں عراق میں "لاقانونیت" کے دور کا آغاز کر رہی ہیں
حزب اللہ بریگیڈس
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ایران نواز جماعتیں عراق میں "لاقانونیت" کے دور کا آغاز کر رہی ہیں
حزب اللہ بریگیڈس
عراق میں "ہتھیاروں کی تحلیل" کے نام سے ایک نیا دور شروع کیا گیا ہے جسے ایران کے وفادار اتحادی جماعتوں نے شروع کیا ہے جبکہ ایک سے زائد ملیشیا کے رہنماؤں نے ریاست کے ہاتھوں میں ہتھیار ڈالنے کے مطالبے کو مسترد کیا ہے اور یہ مطالبہ برسوں سے سیاسی اور مقبول قوتوں کے ہنگامی مطالبات میں سر فہرست رہا ہے ۔ گزشتہ جمعہ کے روز انسداد دہشت گردی افواج کے ذریعہ حزب اللہ بریگیڈ کے ملیشیاؤں کے ہیڈکوارٹر پر مارے جانے والے چھاپے اور اس کے 14 ارکان کی گرفتاری اور اس کے بعد ان کی رہائی کے بعد ایک نیا عہد سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)