اسرائیل نے امریکی گرین سگنل کی عدم موجودگی میں ضم کرنے کے مسئلہ کو موخر کیاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2368521/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D8%B3%DA%AF%D9%86%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D9%85-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B6%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B3%D8%A6%D9%84%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D9%88%D8%AE%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7
اسرائیل نے امریکی گرین سگنل کی عدم موجودگی میں ضم کرنے کے مسئلہ کو موخر کیا
گزشتہ روز مغربی کنارے میں نابلس کے قریب بس اسٹاپ کی حفاظت کر رہے اسرائیلی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
آج یکم جولائی کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو شیڈول کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی سرزمین پر قبضہ کرنے کا اعلان نہیں کریں گے اور نیتن یاہو کے قریبی وزیر تعلیم زیف ایلکن نے وضاحت کی کہ تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیل کو ابھی تک وہ گرین سگنل حاصل نہیں ہوئی ہے جس میں واشنگٹن کی طرف سے مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر اپنی خودمختاری قائم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔
وزیر برائے سلامتی کا عہدہ سنبھالنے والے «كحول لفان» کے رہنما بینی گانٹز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ضم کرنے کا معاملہ آج بدھ کے دن شروع نہیں ہوگا اور وائی نیٹ نیوز ویب سائٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا (صدی کا سودا) صحیح سیاسی تحفظ کا فریم ورک ہے لیکن اس کو بین الاقوامی حمایت فراہم کرکے اور خطے میں سب سے زیادہ ممکنہ تعداد میں ملکوں کو شامل کرکے اس کو صحیح طور پر نافذ کیا جانا چاہئے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)