اسرائیل نے امریکی گرین سگنل کی عدم موجودگی میں ضم کرنے کے مسئلہ کو موخر کیا

گزشتہ روز مغربی کنارے میں نابلس کے قریب بس اسٹاپ کی حفاظت کر رہے اسرائیلی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز مغربی کنارے میں نابلس کے قریب بس اسٹاپ کی حفاظت کر رہے اسرائیلی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اسرائیل نے امریکی گرین سگنل کی عدم موجودگی میں ضم کرنے کے مسئلہ کو موخر کیا

گزشتہ روز مغربی کنارے میں نابلس کے قریب بس اسٹاپ کی حفاظت کر رہے اسرائیلی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز مغربی کنارے میں نابلس کے قریب بس اسٹاپ کی حفاظت کر رہے اسرائیلی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
آج یکم جولائی کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو شیڈول کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی سرزمین پر قبضہ کرنے کا اعلان نہیں کریں گے اور نیتن یاہو کے قریبی وزیر تعلیم زیف ایلکن نے وضاحت کی کہ تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیل کو ابھی تک وہ گرین سگنل حاصل نہیں ہوئی ہے جس میں واشنگٹن کی طرف سے مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر اپنی خودمختاری قائم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔

وزیر برائے سلامتی کا عہدہ سنبھالنے والے «كحول لفان» کے رہنما بینی گانٹز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ضم کرنے کا معاملہ آج بدھ کے دن شروع نہیں ہوگا اور وائی ​​نیٹ نیوز ویب سائٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا (صدی کا سودا) صحیح سیاسی تحفظ کا فریم ورک ہے لیکن اس کو بین الاقوامی حمایت فراہم کرکے اور خطے میں سب سے زیادہ ممکنہ تعداد میں ملکوں کو شامل کرکے اس کو صحیح طور پر نافذ کیا جانا چاہئے۔(۔۔۔)

بدھ 10 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 01 جولائی 2020ء شماره نمبر [15191]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]