یمن میں جامع حل کے لئے اقوام متحدہ کا نظر ثانی شدہ منصوبہ

سلامتی کونسل کی طرف سے سعودی عرب پر ہونے والے حوثی میزائل کی مذمت (اقوام متحدہ کے میڈیا)
سلامتی کونسل کی طرف سے سعودی عرب پر ہونے والے حوثی میزائل کی مذمت (اقوام متحدہ کے میڈیا)
TT

یمن میں جامع حل کے لئے اقوام متحدہ کا نظر ثانی شدہ منصوبہ

سلامتی کونسل کی طرف سے سعودی عرب پر ہونے والے حوثی میزائل کی مذمت (اقوام متحدہ کے میڈیا)
سلامتی کونسل کی طرف سے سعودی عرب پر ہونے والے حوثی میزائل کی مذمت (اقوام متحدہ کے میڈیا)
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ نے گزشتہ روز ریاض میں یمنی صدر عبد ربه منصور ہادی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران یمن میں ایک جامع حل کا مسودہ پیش کیا ہے جس میں انسانیت اور معاشی اقدامات کے علاوہ جنگ بندی کا معاملہ بھی شامل ہے اور امن وسلامتی کے عمل کو دوبارہ شروع کرنا بھی شامل ہے۔

صدر ہادی نے اقوام متحدہ کے سفیر کو یمن اور خطے میں پائیدار سلامتی اور استحکام کے مقصد سے موزوں امن کے حصول کے لئے اس کی خواہش کی یقین دہانی کرائی ہے اور پیچیدہ حل اور بحرانوں کے خاتمے سے دور رہنے کی بھی بات کی ہے۔

ہادی نے مختلف مراحل اور امن مراکز میں حوثی ملیشیاؤں کے اپنے وعدوں اور ذمہ داریوں پر عمل درآمد میں مداخلت کرنے کے باوجود  اقوام متحدہ کے سفیر اور امن کے حصول کے لئے ان کی انتھک کوششوں کو سراہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 10 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 01 جولائی 2020ء شماره نمبر [15191]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]