نئے سیکیورٹی قانون کے تحت ہانگ کانگ میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاریhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2369536/%D9%86%D8%A6%DB%92-%D8%B3%DB%8C%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%AD%D8%AA-%DB%81%D8%A7%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7%D9%86%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C
نئے سیکیورٹی قانون کے تحت ہانگ کانگ میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری
ہانگ کانگ پولیس کو مظاہرہ کے دوران ایک شخص کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ہانگ کانگ میں متنازعہ چینی قومی سلامتی قانون کے نفاذ اور اس کے خلاف بڑھتی ہوئی احتجاجی تحریک کے ساتھ ہی سابق برطانوی کالونی پولیس نے کم از کم 180 افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں نئے قانون کے تحت سات افراد شامل ہیں جبکہ ہزاروں مظاہرین پابندی کی مخالفت میں جمع ہوگئے ہیں۔
ہانگ کانگ میں حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ منگل کے روز چینی صدر شی جنپنگ کے ذریعہ دستخط کیے گئے اس نئے قانون سے اس خطے میں حاصل ہونے والی آزادی اور خودمختاری کو ایک زبردست دھچکا لگا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)