اتحاد نے حوثیوں کے قائدین کو الصماد کے انجام سے کیا آگاہ

گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اتحاد نے حوثیوں کے قائدین کو الصماد کے انجام سے کیا آگاہ

گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے حوثی رہنماؤں کو ان کی سیاسی کونسل کے سابق رہنما صالح الصماد کے انجام سے آگاہ کیا ہے اور یہ آگاہی اس بات سے متعلق ہے کہ اگر وہ سعودی عرب کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔

اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے گزشتہ روز ریاض میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سعودی عرب کے شہری اور یہاں مقیم رہائشی سرخ لکیر ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حوثی ملیشیا سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد رہنماؤں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان کا پیچھا کرکے ان کا محاسبہ کیا جائے گا، جیسا کہ الصماد سے نمٹا گیا ہے جب اس نے سعودی عرب کو دھمکی دی کہ یہ سال بیلسٹک سال ہوگا اور اس نے مکہ مکرمہ کی طرف بیلسٹک میزائل داغے اور یاد رہے کہ الصماد انقلابیوں کی سیاسی کونسل کے سربراہ تھے جو ستمبر 2018 کے دوران حودیدہ میں اتحادیوں کے چھاپے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے۔(۔۔۔)

جمعہ 12 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 03 جولائی 2020ء شماره نمبر [15193]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]