اتحاد نے حوثیوں کے قائدین کو الصماد کے انجام سے کیا آگاہ

گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اتحاد نے حوثیوں کے قائدین کو الصماد کے انجام سے کیا آگاہ

گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے حوثی رہنماؤں کو ان کی سیاسی کونسل کے سابق رہنما صالح الصماد کے انجام سے آگاہ کیا ہے اور یہ آگاہی اس بات سے متعلق ہے کہ اگر وہ سعودی عرب کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔

اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے گزشتہ روز ریاض میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سعودی عرب کے شہری اور یہاں مقیم رہائشی سرخ لکیر ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حوثی ملیشیا سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد رہنماؤں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان کا پیچھا کرکے ان کا محاسبہ کیا جائے گا، جیسا کہ الصماد سے نمٹا گیا ہے جب اس نے سعودی عرب کو دھمکی دی کہ یہ سال بیلسٹک سال ہوگا اور اس نے مکہ مکرمہ کی طرف بیلسٹک میزائل داغے اور یاد رہے کہ الصماد انقلابیوں کی سیاسی کونسل کے سربراہ تھے جو ستمبر 2018 کے دوران حودیدہ میں اتحادیوں کے چھاپے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے۔(۔۔۔)

جمعہ 12 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 03 جولائی 2020ء شماره نمبر [15193]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]