تحریک فتح اور حماس مغرب کو ضم کرنے کے خلاف متحد ہیں

مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف رام الله میں ایک احتجاجی مارچ (اے ایف پی)
مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف رام الله میں ایک احتجاجی مارچ (اے ایف پی)
TT

تحریک فتح اور حماس مغرب کو ضم کرنے کے خلاف متحد ہیں

مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف رام الله میں ایک احتجاجی مارچ (اے ایف پی)
مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف رام الله میں ایک احتجاجی مارچ (اے ایف پی)
فلسطینی تحریک فتح اور حماس نے کل اعلان کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے بڑے حصوں کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف متحد ہیں اور ان دونوں امور میں اختلافات کے بعد دونوں تحریکوں نے 1967 کی سرحدوں اور مزاحمت کے دوران فلسطینی ریاست کے منصوبے پر معاہدہ کا اظہار کیا تھا۔

خفیہ بات چیت دونوں فریقوں کے مابین ہوئی تھی اور "ضم" کرنے کے خلاف متفقہ حکمت عملی کے معاہدہ پر ختم ہوا اور اسے صدر محمود عباس اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی منظوری بھی مل گئی۔(۔۔۔)

جمعہ 12 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 03 جولائی 2020ء شماره نمبر [15193]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]