تحریک فتح اور حماس مغرب کو ضم کرنے کے خلاف متحد ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2369591/%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%D9%81%D8%AA%D8%AD-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%D9%88-%D8%B6%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF-%DB%81%DB%8C%DA%BA
تحریک فتح اور حماس مغرب کو ضم کرنے کے خلاف متحد ہیں
مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف رام الله میں ایک احتجاجی مارچ (اے ایف پی)
رام اللہ: كفاح زبون
TT
TT
تحریک فتح اور حماس مغرب کو ضم کرنے کے خلاف متحد ہیں
مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف رام الله میں ایک احتجاجی مارچ (اے ایف پی)
فلسطینی تحریک فتح اور حماس نے کل اعلان کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے بڑے حصوں کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف متحد ہیں اور ان دونوں امور میں اختلافات کے بعد دونوں تحریکوں نے 1967 کی سرحدوں اور مزاحمت کے دوران فلسطینی ریاست کے منصوبے پر معاہدہ کا اظہار کیا تھا۔
خفیہ بات چیت دونوں فریقوں کے مابین ہوئی تھی اور "ضم" کرنے کے خلاف متفقہ حکمت عملی کے معاہدہ پر ختم ہوا اور اسے صدر محمود عباس اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی منظوری بھی مل گئی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]