اہل لیبیا کے مابین فوجی دوبارہ بات چیت کرنے کی تیاریاں شروعhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2370306/%D8%A7%DB%81%D9%84-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%86%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9
اہل لیبیا کے مابین فوجی دوبارہ بات چیت کرنے کی تیاریاں شروع
لیبیا کے ایک اجتماعی قبر کی جگہوں سے کچھ لاشوں کے نکالنے کی کاروائی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (غصہ کی لہر)
باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط سے تصدیق کی ہے کہ لیبیا میں اقوام متحدہ کا مشن تنازعے کے سلسلہ میں دونوں فریقوں کے مابین فوجی گفت وشنید کے ایک نئے دور کے انعقاد کا اعلان کرنے والا ہے اور ایک معاہدہ طے ہونے والا ہے جس کی وجہ سے تیل کی برآمد کو روکنے کے چند مہینوں بعد اس کو دوبارہ نکالنے کی ضمانت حاصل ہوگی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کے دوران وفاقی حکومت کی صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج نے مشترکہ فوجی کمیشن (5 + 5) کے اندر بات چیت کے عزم کا اظہار کیا ہے اور سیاسی حل میں دلچسپی ظاہر کی ہے جس کی بنیاد انتخابات ہے اور انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ دونوں فریقوں نے ملک میں رکنے والے تیل اسٹیشنوں اور تیل کی سہولیات کو دوبارہ کھولنے کی ضرورت پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔