اہل لیبیا کے مابین فوجی دوبارہ بات چیت کرنے کی تیاریاں شروع

لیبیا کے ایک اجتماعی قبر کی جگہوں سے کچھ لاشوں کے نکالنے کی کاروائی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (غصہ کی لہر)
لیبیا کے ایک اجتماعی قبر کی جگہوں سے کچھ لاشوں کے نکالنے کی کاروائی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (غصہ کی لہر)
TT

اہل لیبیا کے مابین فوجی دوبارہ بات چیت کرنے کی تیاریاں شروع

لیبیا کے ایک اجتماعی قبر کی جگہوں سے کچھ لاشوں کے نکالنے کی کاروائی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (غصہ کی لہر)
لیبیا کے ایک اجتماعی قبر کی جگہوں سے کچھ لاشوں کے نکالنے کی کاروائی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (غصہ کی لہر)
باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط سے تصدیق کی ہے کہ لیبیا میں اقوام متحدہ کا مشن تنازعے کے سلسلہ میں دونوں فریقوں کے مابین فوجی گفت وشنید کے ایک نئے دور کے انعقاد کا اعلان کرنے والا ہے اور ایک معاہدہ طے ہونے والا ہے جس کی وجہ سے تیل کی برآمد کو روکنے کے چند مہینوں بعد اس کو دوبارہ نکالنے کی ضمانت حاصل ہوگی۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کے دوران وفاقی حکومت کی صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج نے  مشترکہ فوجی کمیشن (5 + 5) کے اندر بات چیت کے عزم کا اظہار کیا ہے اور سیاسی حل میں دلچسپی ظاہر کی ہے جس کی بنیاد انتخابات ہے اور انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ دونوں فریقوں نے ملک میں رکنے والے تیل اسٹیشنوں اور تیل کی سہولیات کو دوبارہ کھولنے کی ضرورت پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 12 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 03 جولائی 2020ء شماره نمبر [15193]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]