دمشق اور انقرہ نے فرات کے پانی کو بانٹنے کے لئے 1987 میں ایک عارضی معاہدہ کیا تھا جس میں یہ حکم دیا گیا تھا کہ ترکی کم از کم 500 مکعب میٹر فی سیکنڈ پانی گزارے گا بشرطیکہ شام انقرہ اور بغداد کے مابین ایک اور معاہدے کے تحت کم از کم 58 فیصد پانی عراق کو منتقل کرے۔
کرد انتظامیہ میں ڈیموں کے ڈائریکٹر محمد طربوش نے گزشتہ روز الشرق الاوسط کو بتایا کہ گزشتہ اپریل سے اوسطا بہاؤ 200 مکعب میٹر فی سیکنڈ ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ترکی ہمارے خلاف پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور جب جھیلیں بھری ہوتی ہیں تو پانی بھیجا جاتا ہے تاکہ ہمیں ان سے فائدہ نہ ہو اور جب ہمیں ضرورت ہوتی ہے تو پانی بھیجنا بند کردیا جاتا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 13 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 04 جولائی 2020ء شماره نمبر [15194]