کرد انتظامیہ نے ترکی پر آبی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام کیا عائد

شمال مشرقی شام میں دریائے فرات کے خطے میں تیل کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (پاکس فاؤنڈیشن)
شمال مشرقی شام میں دریائے فرات کے خطے میں تیل کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (پاکس فاؤنڈیشن)
TT

کرد انتظامیہ نے ترکی پر آبی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام کیا عائد

شمال مشرقی شام میں دریائے فرات کے خطے میں تیل کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (پاکس فاؤنڈیشن)
شمال مشرقی شام میں دریائے فرات کے خطے میں تیل کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (پاکس فاؤنڈیشن)
شمال مشرقی شام میں کرد کی ذاتی انتظامیہ نے ترکی پر الزام لگایا ہے کہ وہ دریائے فرات کے مشرق میں پانی کے بہاؤ کو کم کرکے اس کے علاقوں کے خلاف آبی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

دمشق اور انقرہ نے فرات کے پانی کو بانٹنے کے لئے 1987 میں ایک عارضی معاہدہ کیا تھا جس میں یہ حکم دیا گیا تھا کہ ترکی کم از کم 500 مکعب میٹر فی سیکنڈ پانی گزارے گا بشرطیکہ شام انقرہ اور بغداد کے مابین ایک اور معاہدے کے تحت کم از کم 58 فیصد پانی عراق کو منتقل کرے۔

کرد انتظامیہ میں ڈیموں کے ڈائریکٹر محمد طربوش نے گزشتہ روز الشرق الاوسط کو بتایا کہ گزشتہ اپریل سے اوسطا بہاؤ 200 مکعب میٹر فی سیکنڈ ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ترکی ہمارے خلاف پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور جب جھیلیں بھری ہوتی ہیں تو پانی بھیجا جاتا ہے تاکہ ہمیں ان سے فائدہ نہ ہو اور جب ہمیں ضرورت ہوتی ہے تو پانی بھیجنا بند کردیا جاتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 04 جولائی 2020ء شماره نمبر [15194]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]