لبنانی بھوک سے خود کشی کی طرف بھاگ رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2373711/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%D9%88%DA%A9-%D8%B3%DB%92-%D8%AE%D9%88%D8%AF-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%DA%AF-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
گزشتہ روز لبنانیوں کو بیروت میں وزارت داخلہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں اس پیغام کو دیکھا جا سکتا ہے جسے خودکش حملہ آور نے چھوڑا ہے (رائٹرز)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
لبنانی بھوک سے خود کشی کی طرف بھاگ رہے ہیں
گزشتہ روز لبنانیوں کو بیروت میں وزارت داخلہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں اس پیغام کو دیکھا جا سکتا ہے جسے خودکش حملہ آور نے چھوڑا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بھوک اور بدحالی نے لبنانی شہری کو بیروت کی الحمرا اسٹریٹ پر خودکشی کرنے پر مجبور کر دیا ہے جبکہ معاشی سختی سے دوچار ایک اور شخص کے قتل ہونے کی خبر نامعلوم حالات میں ریکارڈ کی گئی ہے اور زندگی کے بڑھتے ہوئے بحران کے نتیجے میں کچھ اسٹورز اور فارمیسیوں سے بنیادی ضروریات کی چوری کئے جانے کی بھی خبر مل رہی ہے۔
ع اور ہ کے نام سے موسوم 60 سال شخص کی لاش الحمرا اسٹریٹ کے فٹ پاتھ پر ملی جس کے سر میں گولی لگی تھی اور اس کے بازو میں ایک کاغذ پڑا ہوا تھا جس میں لکھا تھا کہ میں کافر نہیں ہوں لیکن بھوک کافر ہے اور سیکیورٹی فورسز نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے اور سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے اس کی کزن کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھوک نے اسے خود کشی کرنے پر مجبور کیا ہے اور اس واقعے نے کچھ کارکنوں کو ملک میں بگڑتے ہوئے حالات زندگی کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکلنے کی ترغیب دی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔