لبنانی بھوک سے خود کشی کی طرف بھاگ رہے ہیں

گزشتہ روز لبنانیوں کو بیروت میں وزارت داخلہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں اس پیغام کو دیکھا جا سکتا ہے جسے خودکش حملہ آور نے چھوڑا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز لبنانیوں کو بیروت میں وزارت داخلہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں اس پیغام کو دیکھا جا سکتا ہے جسے خودکش حملہ آور نے چھوڑا ہے (رائٹرز)
TT

لبنانی بھوک سے خود کشی کی طرف بھاگ رہے ہیں

گزشتہ روز لبنانیوں کو بیروت میں وزارت داخلہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں اس پیغام کو دیکھا جا سکتا ہے جسے خودکش حملہ آور نے چھوڑا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز لبنانیوں کو بیروت میں وزارت داخلہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں اس پیغام کو دیکھا جا سکتا ہے جسے خودکش حملہ آور نے چھوڑا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بھوک اور بدحالی نے لبنانی شہری کو بیروت کی الحمرا اسٹریٹ پر خودکشی کرنے پر مجبور کر دیا ہے جبکہ معاشی سختی سے دوچار ایک اور شخص کے قتل ہونے کی خبر نامعلوم حالات میں ریکارڈ کی گئی ہے اور زندگی کے بڑھتے ہوئے بحران کے نتیجے میں کچھ اسٹورز اور فارمیسیوں سے بنیادی ضروریات کی چوری کئے جانے کی بھی خبر مل رہی ہے۔

ع اور ہ کے نام سے موسوم 60 سال شخص کی لاش الحمرا اسٹریٹ کے فٹ پاتھ پر ملی جس کے سر میں گولی لگی تھی اور اس کے بازو میں ایک کاغذ پڑا ہوا تھا جس میں لکھا تھا کہ میں کافر نہیں ہوں لیکن بھوک کافر ہے اور سیکیورٹی فورسز نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے اور سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے اس کی کزن کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھوک نے اسے خود کشی کرنے پر مجبور کیا ہے اور اس واقعے نے کچھ کارکنوں کو ملک میں بگڑتے ہوئے حالات زندگی کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکلنے کی ترغیب دی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 04 جولائی 2020ء شماره نمبر [15194]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]