اسپین میں دوبارہ پابندیوں کا سلسلہ شروع اور انگلینڈ ان پابندیوں سے آزادhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2374346/%D8%A7%D8%B3%D9%BE%DB%8C%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%DA%AF%D9%84%DB%8C%D9%86%DA%88-%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%A2%D8%B2%D8%A7%D8%AF
اسپین میں دوبارہ پابندیوں کا سلسلہ شروع اور انگلینڈ ان پابندیوں سے آزاد
ایک کاتالان پولیس اہلکار کو اس لیریڈا شہر کے داخلی راستہ کی نگرانی کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے جہاں کل پابندیاں عائد کی گئی ہیں (اے ایف پی)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
اسپین میں دوبارہ پابندیوں کا سلسلہ شروع اور انگلینڈ ان پابندیوں سے آزاد
ایک کاتالان پولیس اہلکار کو اس لیریڈا شہر کے داخلی راستہ کی نگرانی کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے جہاں کل پابندیاں عائد کی گئی ہیں (اے ایف پی)
دنیا بھر میں "کوویڈ ۔19" کی وبا کے پھیل جانے کے سلسلہ میں متضاد تصویر دکھائی دے رہی ہیں کیونکہ کچھ ممالک مہینوں سے جاری کورنٹائن کے ماحول سے نکل رہے ہیں تو کچھ ممالک میں دوبارہ کورنٹائل کے اقدامات شروع ہو گئے ہیں۔
اسپین نے گزشتہ روز کاتالونیا کے علاقے میں اپنی آبادی کے دو لاکھ سے زیادہ افراد پر دوبارہ پابندی مسلط کردی ہے جبکہ اس وائرس کے تقریبا 50 دیگر ہاٹ اسپوٹ کی نگرانی کی جارہی ہے اور اس وبا نے دنیا بھر کے 11 ملین سے زیادہ افراد کو متاثر کر دیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]