ترکی نے وفاق کی فوج کو ترقی دے کر لیبیا میں مداخلت کو کیا گہراhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2374351/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D9%88%D9%81%D8%A7%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%AF%DB%92-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%81%D8%B1%D8%A7
ترکی نے وفاق کی فوج کو ترقی دے کر لیبیا میں مداخلت کو کیا گہرا
گزشتہ شام طرابلس میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں ترک وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی اپنی مداخلت کو مزید گہرا کرنے اور اس کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کو ملک کے مغرب تک پھیلانے کے لئے لیبیا کی "الوفاق" حکومت سے وابستہ اہم اداروں اور اداروں کی تنظیم نو اور نشوونما کے خط میں داخل ہو گیا ہے اور حکومت میں وزارت دفاع کے سیکرٹری اطلاعات صلاح النمروش نے اعلان کیا ہے کہ ایک پیشہ ور فوج کی تشکیل کے لئے تربیتی مراکز کھولنے اور تربیت اور بحالی کے شعبوں میں وزارت دفاع (طرابلس اور انقرہ میں) کے مابین ہم آہنگی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس کے بالمقابل غیر سرکاری معلومات سے معلوم ہوا ہے کہ "الوفاق" کی حکومت نے کل ان ملیشیاؤں کے سینکڑوں رہنماؤں اور عناصر کے نام ترکی کو دئے ہیں تاکہ "قومی فوج" کے عناصر کا انتخاب کرکے اس "نیشنل گارڈ" میں شامل کیا جائے جسے حکومت قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔