ترکی نے وفاق کی فوج کو ترقی دے کر لیبیا میں مداخلت کو کیا گہرا

گزشتہ شام طرابلس میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں ترک وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ شام طرابلس میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں ترک وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی نے وفاق کی فوج کو ترقی دے کر لیبیا میں مداخلت کو کیا گہرا

گزشتہ شام طرابلس میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں ترک وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ شام طرابلس میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں ترک وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران فائز السراج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی اپنی مداخلت کو مزید گہرا کرنے اور اس کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کو ملک کے مغرب تک پھیلانے کے لئے لیبیا کی "الوفاق" حکومت سے وابستہ اہم اداروں اور اداروں کی تنظیم نو اور نشوونما کے خط میں داخل ہو گیا ہے اور حکومت میں وزارت دفاع کے سیکرٹری اطلاعات صلاح النمروش نے اعلان کیا ہے کہ ایک پیشہ ور فوج کی تشکیل کے لئے تربیتی مراکز کھولنے اور تربیت اور بحالی کے شعبوں میں وزارت دفاع (طرابلس اور انقرہ میں) کے مابین ہم آہنگی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کے بالمقابل غیر سرکاری معلومات سے معلوم ہوا ہے کہ "الوفاق" کی حکومت نے کل ان ملیشیاؤں کے سینکڑوں رہنماؤں اور عناصر کے نام ترکی کو دئے ہیں تاکہ "قومی فوج" کے عناصر کا انتخاب کرکے اس "نیشنل گارڈ" میں شامل کیا جائے جسے حکومت قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 14 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 05 جولائی 2020ء شماره نمبر [15195]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]