یمن: "صافر" کے سلسلہ میں بین الاقوامی اجلاس کا اہتمام کرنے کے لئے جرمنی اور برطانوی مذاکرات

"صافر" نامی آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
"صافر" نامی آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
TT

یمن: "صافر" کے سلسلہ میں بین الاقوامی اجلاس کا اہتمام کرنے کے لئے جرمنی اور برطانوی مذاکرات

"صافر" نامی آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
"صافر" نامی آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
نیویارک میں سفارت کاروں نے تجویز پیش کی ہے کہ سلامتی کونسل یمن میں راس عیسی کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے والے ٹینکر "صافر" سے تیل چھڑکنے کے خطرے پر بات کرنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کی درخواست کو پورا کرے تاکہ اقوام متحدہ کے ماہرین کو اس بات کی اجازت دینے کے لئے ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ بڑے پیمانے پر ماحولیاتی تباہی سے قبل تباہ شدہ جہاز کا معائنہ کر سکیں۔

برطانیہ نے رواں ماہ کے لئے سلامتی کونسل کے صدر جرمنی کے مندوب کرسٹوف ہیوسیگن کی درخواست جمع کرائی ہے جبکہ اس سے قبل اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس اور یمن کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھ کی طرف سے بین الاقوامی اداروں کو بار بار درخواستیں پیش کی گئی ہیں تاکہ اس ٹینکر کا حل تلاش کیا جا سکے جو ٹائم بم کے قائم مقام بن گیا ہے اور اس سے سمندری زندگی اور خطے کے ہمسایہ ممالک کو خطرہ لاحق ہے۔(۔۔۔)

اتوار 14 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 05 جولائی 2020ء شماره نمبر [15195]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]