ترکی "الوطيہ" میں اپنا تباہ کن دفاعی نظام تبدیل کرے گا

گزشتہ روز الوفاق فورس کے جنگجوؤں کو شہر سرت کی طرف پیش قدمی کرنے کے لئے طرابلس میں تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز الوفاق فورس کے جنگجوؤں کو شہر سرت کی طرف پیش قدمی کرنے کے لئے طرابلس میں تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ترکی "الوطيہ" میں اپنا تباہ کن دفاعی نظام تبدیل کرے گا

گزشتہ روز الوفاق فورس کے جنگجوؤں کو شہر سرت کی طرف پیش قدمی کرنے کے لئے طرابلس میں تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز الوفاق فورس کے جنگجوؤں کو شہر سرت کی طرف پیش قدمی کرنے کے لئے طرابلس میں تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترک میڈیا نے گزشتہ روز تصدیق کی ہے کہ اتوار اور ہفتہ کی رات اڈے پر ہونے والی بمباری میں گزشتہ سسٹم کی تباہی کے بعد ترکی کی فوج نے لیبیا کے شمال مغرب میں "الوطيہ" ایئر فورس اڈہ پر نیا دفاعی نظام لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترک فوج جلد ہی ایئر ڈیفنس کے نئے نظام نصب کرے گی اور وہ شہر سرت کے فضائی حدود کے اوپر اور مغربی لیبیا میں ترکوں کے لئے اسٹریٹجک اہمیت کے حامل کچھ علاقوں میں ایس -12 سسٹم کو چالو کرے گی جو اس نے حال ہی میں یوکرائن سے حاصل کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں الوفاق حکومت نے اپنے ترجمان محمد قنونو کی زبانی کہا ہے کہ "الوطيہ" ایئر فورس اڈہ پر بمباری قومی فوج کی حمایت میں غیر ملکی طیارہ کے ذریعہ کی گئی ہے جس نے ساحلی شہر سرت کو نشانہ بنایا ہے اور اس نے حملہ آور ممالک کو کہا ہے کہ ہمارے جواب کا انتظار کریں۔(۔۔۔)

منگل 16 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 07 جولائی 2020ء شماره نمبر [15197]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]