چین کی طرف سے امریکی فراہمی پر حملہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2376741/%DA%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D8%B1%D8%A7%DB%81%D9%85%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
امریکی طیارہ بردار بحری جہاز نمٹز کو بحیرہ جنوبی چین میں موجودہ فوجی مشقوں میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نئی دہلی:«الشرق الأوسط»
بیجنگ:«الشرق الأوسط»
TT
نئی دہلی:«الشرق الأوسط»
بیجنگ:«الشرق الأوسط»
TT
چین کی طرف سے امریکی فراہمی پر حملہ
امریکی طیارہ بردار بحری جہاز نمٹز کو بحیرہ جنوبی چین میں موجودہ فوجی مشقوں میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
بیجنگ نے واشنگٹن کے ساتھ اپنی بیان بازی میں تیزی لائی ہے اور اس پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں دو ہوائی جہاز بردار جہازوں کی تعیناتی کرکے اپنی قوت دکھانا چاہتا ہے اور اسی کے ساتھ حال ہی میں سرحدی محاذ آرائی کا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا جس میں درجنوں فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور اس نے ہمالیہ کے علاقہ سے اپنی فوج کو واپس بلا لیا ہے۔
چین نے گزشتہ روز امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ فوجی جنگی جہازوں کے لئے جان بوجھ کر اپنا بحری جہاز بحیرہ جنوبی چین کے لئے بھیج رہا ہے اور برونائی، ملیشیاء، فلپائن اور تائیوان کے ساتھ متنازعہ علاقے میں بازی لگانے کی کوشش کر رہا ہے اور پینٹاگون نے اس وقت کہا تھا جب اس نے طیارہ بردار بحری جہاز کو تربیت دینے کا اعلان کیا تھا کہ وہ تمام ممالک کے اڑان، جہاز چلانے اور جہاں بھی بین الاقوامی قانون کی اجازت ہے وہاں کام کرنے کے حق کے دفاع کا مطالبہ کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)