عراق میں قتل کرنے والی مشین کے خلاف غصہ اور مذمت کی لہر

ہشام الہاشمی کے بھائی کو گزشتہ روز بغداد میں اپنے آخری رسومات کے دوران روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ہشام الہاشمی کے بھائی کو گزشتہ روز بغداد میں اپنے آخری رسومات کے دوران روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عراق میں قتل کرنے والی مشین کے خلاف غصہ اور مذمت کی لہر

ہشام الہاشمی کے بھائی کو گزشتہ روز بغداد میں اپنے آخری رسومات کے دوران روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ہشام الہاشمی کے بھائی کو گزشتہ روز بغداد میں اپنے آخری رسومات کے دوران روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراق میں کل قتل کرنے والی اس مشین کے خلاف بڑے پیمانے پر غم وغصہ کی لہر کا مشاہدہ کیا گیا ہے جس کے ذریعہ بغداد کے مشرق میں محقق اور سیکیورٹی کے ماہر ہشام الہاشمی کو ان کے مکان کے سامنے قتل کر دیا گیا ہے جبکہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے ان کا قتل کرنے والوں سے قصاص لینے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلہ میں دنیا بھر کے ممالک، شخصیات اور مراکز کی جانب سے مذمت کی ایک لہر جاری ہو گئی ہے۔

دو موٹرسائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے پیر کی شام الہاشمی کے اپنے گھر پہنچتے ہی انہیں قتل کر دیا اور وہ کسی کے ذریعہ روکے جانے سے قبل ہی وہاں سے فرار ہو گئے اور اس قتل کے واقعہ کی وجہ سے عراقیوں کے نزدیک مشہور ریاست کے دائرۂ کار سے باہر کام کرنے والے مسلح گروہوں کی فائل کھل گئی ہے اور اس میں اس بات کی طرف بھی اشارہ ہے کہ ان مسلح جماعتوں نے ملک کے دائرۂ کار سے باہر کام کرنا شروع کر دیا ہے اور ان پر قتل وغارت گری کے ایک طویل سلسلے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے اور انہوں نے اس عوامی تحریک میں سرگرم کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جو عراق میں گزشتہ اکتوبر سے جاری ہے۔(۔۔۔)

بدھ 17 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 08 جولائی 2020ء شماره نمبر [15198]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]