واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2380196/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%84%DA%91%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%A8%D8%B3%D8%AA%DB%81-%DB%81%DB%92
واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے
امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے
امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکہ نے عراق میں اپنے فوجیوں کی بقا کو داعش کے خلاف جنگ سے جوڑ دیا ہے کیونکہ وسطی خطے کے امریکی کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کو عراقی حکومت کی مدد کرنے کی ضرورت ہے اور عراق سے امریکی انخلاء داعش کے خاتمہ سے مربوط ہے ناکہ بغداد کے ساتھ اسٹریٹجک بات چیت کے نتائج سے مربوط ہے۔
صحافیوں سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے میک کینسی نے جنہوں نے حال ہی میں عراق کا دورہ کیا اور وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی ہے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عراقی حکومت پارلیمنٹ کی طرف سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کے فیصلے کے باوجود امریکی افواج کو ملک میں موجود رہنے کے لئے کہے گی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔