واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے

امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن: عراق میں ہماری موجودگی داعش کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے

امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سینٹرل فورسز کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکہ نے عراق میں اپنے فوجیوں کی بقا کو داعش کے خلاف جنگ سے جوڑ دیا ہے کیونکہ وسطی خطے کے امریکی کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی نے واضح کیا  ہے کہ امریکہ کو عراقی حکومت کی مدد  کرنے کی ضرورت ہے اور عراق سے امریکی انخلاء داعش کے خاتمہ سے مربوط ہے ناکہ بغداد کے ساتھ اسٹریٹجک بات چیت کے نتائج  سے مربوط ہے۔

صحافیوں سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے میک کینسی نے جنہوں نے حال ہی میں عراق کا دورہ کیا اور وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی ہے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عراقی حکومت پارلیمنٹ کی طرف سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کے فیصلے کے باوجود امریکی افواج کو ملک میں موجود رہنے کے لئے کہے گی۔(۔۔۔)

جمعرات 18 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 09 جولائی 2020ء شماره نمبر [15199]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]