ہلا التویجری: سعودی عرب میں خواتین کی فائل پر ایک جامع گفتگو

ڈاکٹر ہلا التویجری کو "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصوير: علي الظاهری)
ڈاکٹر ہلا التویجری کو "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصوير: علي الظاهری)
TT

ہلا التویجری: سعودی عرب میں خواتین کی فائل پر ایک جامع گفتگو

ڈاکٹر ہلا التویجری کو "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصوير: علي الظاهری)
ڈاکٹر ہلا التویجری کو "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصوير: علي الظاهری)
سعودی عرب میں "فیملی افیئرس کونسل" کی خاتون سکریٹری جنرل ڈاکٹر ہلا التویجری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب میں عورت کی فائل کے سلسلہ میں جامع طور پر گفتگو کی جا رہی ہے اور اسے بین الاقوامی سطح کے سب سے بہتر نظام کے مطابق کیا جا رہا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اس نظام کے مطابق ایک بھی محکمہ فائل سے متعلق نہیں ہے اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ خواتین کے بارے میں ہر محکمہ کی خاص پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے انہیں ان کے تمام حقوق حاصل ہوتے ہیں۔

"الشرق الاوسط" کو بیان دیتے ہوئے ہلا التویجری نے خواتین سے متعلق تمام بین الاقوامی تنظیموں کی فائلوں میں نام نہاد "توازن" کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی  ہے کہ یہ تصور عوامی اور خاندانی زندگی کے مابین خواتین کے توازن پر مبنی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 18 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 09 جولائی 2020ء شماره نمبر [15199]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]