سوڈان: انقلاب کے مارچ کو درست کرنے کے لئے کابینہ میں وسیع پیمانہ میں ردوبدل

وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (رائٹرز) - وزیر خزانہ ابراہیم البدوی - وزیر صحت اکرم علی التوم - وزیر برائے امور خارجہ اسماء عبد الله کو دیکھا جا سکتا ہے
وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (رائٹرز) - وزیر خزانہ ابراہیم البدوی - وزیر صحت اکرم علی التوم - وزیر برائے امور خارجہ اسماء عبد الله کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سوڈان: انقلاب کے مارچ کو درست کرنے کے لئے کابینہ میں وسیع پیمانہ میں ردوبدل

وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (رائٹرز) - وزیر خزانہ ابراہیم البدوی - وزیر صحت اکرم علی التوم - وزیر برائے امور خارجہ اسماء عبد الله کو دیکھا جا سکتا ہے
وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک (رائٹرز) - وزیر خزانہ ابراہیم البدوی - وزیر صحت اکرم علی التوم - وزیر برائے امور خارجہ اسماء عبد الله کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ ستمبر میں اپنی حکومت کے قیام کے بعد سے اب تک کی پہلی کابینہ میں ردوبدل کے سلسلہ میں سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے کل 7 وزراء کو تبدیل کیا ہے اور ان میں سب سے نمایاں وزیر برائے امور خارجہ، وزیر خزانہ اور وزیر صحت ہیں اور انہوں نے وزراء اور وزرائے مملکت کو نئے وزرا کی تقرری تک ان عہدوں کے سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

ہمدوک کی حکومت کے ان وزراء نے جن کی تعداد 23 ہے کل صبح اجتماعی استعفے پیش کیے ہیں تاکہ ان میں سے 6 کے استعفے سے قبل انہیں نیا عملہ منتخب کرنے کا اہل بنایا جا سکے اور وزیر صحت اکرم التوم جنہوں نے اپنے ساتھیوں کی طرح استعفی دینے سے انکار کرتے ہوئے برطرفی کو ترجیح دی ہے جبکہ ان کی وزارت کو کورونا وبائی امراض سے نمٹنے اور ملک میں صحت کی صورتحال کے سلسلہ میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 19 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 10 جولائی 2020ء شماره نمبر [15200]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]