اتحاد نے حوثیوں کی دو بکتر بند کشتیوں کو کیا تباہ

اتحادی فوج کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے
اتحادی فوج کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

اتحاد نے حوثیوں کی دو بکتر بند کشتیوں کو کیا تباہ

اتحادی فوج کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے
اتحادی فوج کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی مشترکہ فورسز نے حوثی ملیشیاؤں سے وابستہ دو ریموٹ بکتر بند کشتیوں کو تباہ کردیا ہے اور یہ اس وقت ہوا جب ان سے بین الاقوامی نیویگیشن کو خطرہ محسوس ہوا۔

اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترک المالکی نے کہا ہے کہ مشترکہ فورسز کی کمان نے جمعرات کے روز صبح 3 بج کر 30 منٹ پر ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیاؤں سے تعلق رکھنے والے دو فوجی اہداف کو نشانہ بنانے اور اسے تباہ کرنے کے لئے ایک مخصوص آپریشن صلیف بندرگا کے جنوب میں 6 کیلو میٹر کی دوری پر کیا ہے کیونکہ ان دونوں کشتیوں سے جہاز رانی کے راستوں، عالمی تجارت، اور علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرہ محسوس ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 19 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 10 جولائی 2020ء شماره نمبر [15200]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]