امریکی عدالت نے الخبر بم دھماکوں کے معاملے میں ایران پر جرمانہ کیا عائد

جون 1996 میں سعودی عرب کے شہر الظهران میں الخبر ٹاورز کے اس بم دھماکہ کے مقام کے سامنے امریکی فضائیہ کے ایک فرد کے کھڑے ہونے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں 19 امریکی ہلاک ہوئے تھے (گیٹی)
جون 1996 میں سعودی عرب کے شہر الظهران میں الخبر ٹاورز کے اس بم دھماکہ کے مقام کے سامنے امریکی فضائیہ کے ایک فرد کے کھڑے ہونے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں 19 امریکی ہلاک ہوئے تھے (گیٹی)
TT

امریکی عدالت نے الخبر بم دھماکوں کے معاملے میں ایران پر جرمانہ کیا عائد

جون 1996 میں سعودی عرب کے شہر الظهران میں الخبر ٹاورز کے اس بم دھماکہ کے مقام کے سامنے امریکی فضائیہ کے ایک فرد کے کھڑے ہونے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں 19 امریکی ہلاک ہوئے تھے (گیٹی)
جون 1996 میں سعودی عرب کے شہر الظهران میں الخبر ٹاورز کے اس بم دھماکہ کے مقام کے سامنے امریکی فضائیہ کے ایک فرد کے کھڑے ہونے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں 19 امریکی ہلاک ہوئے تھے (گیٹی)
امریکی فیڈرل کورٹ نے ایران کو 1996 میں سعودی عرب میں "الخبر ٹاورز" کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والوں اور متاثرین کے لئے 879  ملین جرمانے اور معاوضے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس بمباری کے 24 سال بعد جس میں 20 افراد ہلاک اور 498 زخمی ہوئے تھے واشنگٹن کی عدالت نے حال ہی میں فیصلہ دیا ہے کہ تہران نے سعودی عرب میں حملہ کرنے والی اپنی افواج کو مالی مدد اور دھماکہ خیز مواد فراہم کیا تھا اور یہ بھی واضح کیا کہ "پاسداران انقلاب" اس حملے کا ذمہ دار ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 11 جولائی 2020ء شماره نمبر [15201]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]