تیل برآمد پورٹل سے لیبیا میں محتاط پرسکون کا ماحول

لیبیا میں ایک اہم ترین شارارا آئل فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
لیبیا میں ایک اہم ترین شارارا آئل فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
TT

تیل برآمد پورٹل سے لیبیا میں محتاط پرسکون کا ماحول

لیبیا میں ایک اہم ترین شارارا آئل فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
لیبیا میں ایک اہم ترین شارارا آئل فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
لیبیا کے تیل بندرگاہوں کو تقریبا چھ ماہ تک بند رکھنے کے بعد بین الاقوامی استقبال اور مقامی امیدوں کے درمیان کل دوبارہ پیداوار اور برآمد کا عمل شروع ہو گیا ہے اور خوشی کا اثر لڑائی کے ان محوروں پر بھی پڑے گا جو ابھی محتاط پرسکون ماحول میں ہے جبکہ اب بھی ممکنہ نئے دور کی تیاری میں اوزار اور سازوسامان وصول کیے جارہے ہیں۔

طرابلس میں حکام کے وفادار آئل کارپوریشن نے کل اعلان کیا ہے کہ ملک کے تیل کی تمام برآمدات سے فورسز کو ہٹا لیا گیا ہے جبکہ ایک بڑا ٹینکر سدرہ پورٹ (سیرتے سے 180 کلومیٹر مشرق میں) سے تیل لوڈ کرنے کے لئے تیار تھا جو نیشنل آرمی فورسز کے ماتحت ہے۔

امریکی سفارت خانے نے اس اقدام کے لئے خوشی کا اظہار کیا ہے اور گزشتہ روز ایک بیان میں لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن کے ساتھ فاؤنڈیشن کے تعاون کی طرف اشارہ کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ لیبیا کے عوام کے مفادات کے لئے محصول کو ناجائز طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا اور اس کی حفاظت کی جائے گی۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 11 جولائی 2020ء شماره نمبر [15201]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]