تیل برآمد پورٹل سے لیبیا میں محتاط پرسکون کا ماحول

لیبیا میں ایک اہم ترین شارارا آئل فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
لیبیا میں ایک اہم ترین شارارا آئل فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
TT

تیل برآمد پورٹل سے لیبیا میں محتاط پرسکون کا ماحول

لیبیا میں ایک اہم ترین شارارا آئل فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
لیبیا میں ایک اہم ترین شارارا آئل فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
لیبیا کے تیل بندرگاہوں کو تقریبا چھ ماہ تک بند رکھنے کے بعد بین الاقوامی استقبال اور مقامی امیدوں کے درمیان کل دوبارہ پیداوار اور برآمد کا عمل شروع ہو گیا ہے اور خوشی کا اثر لڑائی کے ان محوروں پر بھی پڑے گا جو ابھی محتاط پرسکون ماحول میں ہے جبکہ اب بھی ممکنہ نئے دور کی تیاری میں اوزار اور سازوسامان وصول کیے جارہے ہیں۔

طرابلس میں حکام کے وفادار آئل کارپوریشن نے کل اعلان کیا ہے کہ ملک کے تیل کی تمام برآمدات سے فورسز کو ہٹا لیا گیا ہے جبکہ ایک بڑا ٹینکر سدرہ پورٹ (سیرتے سے 180 کلومیٹر مشرق میں) سے تیل لوڈ کرنے کے لئے تیار تھا جو نیشنل آرمی فورسز کے ماتحت ہے۔

امریکی سفارت خانے نے اس اقدام کے لئے خوشی کا اظہار کیا ہے اور گزشتہ روز ایک بیان میں لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن کے ساتھ فاؤنڈیشن کے تعاون کی طرف اشارہ کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ لیبیا کے عوام کے مفادات کے لئے محصول کو ناجائز طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا اور اس کی حفاظت کی جائے گی۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 11 جولائی 2020ء شماره نمبر [15201]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]