جزائر نے فرانس سے لاپتہ جنگ کی تقدیر سے پردہ اٹھانے کا کیا مطالبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2385591/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%D8%B3%DB%92-%D9%84%D8%A7%D9%BE%D8%AA%DB%81-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%AF%DB%8C%D8%B1-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D9%B9%DA%BE%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
جزائر نے فرانس سے لاپتہ جنگ کی تقدیر سے پردہ اٹھانے کا کیا مطالبہ
گزشتہ ہفتے آزادی کی سالگرہ کے موقع پر 24 مزاحمتی رہنماؤں کی تدفین کے دوران جزائر کے صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
جزائر: بوعلام غمراسة
TT
TT
جزائر نے فرانس سے لاپتہ جنگ کی تقدیر سے پردہ اٹھانے کا کیا مطالبہ
گزشتہ ہفتے آزادی کی سالگرہ کے موقع پر 24 مزاحمتی رہنماؤں کی تدفین کے دوران جزائر کے صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
جزائر کے حکام نے دو ہزار سے زیادہ ناموں پر مشتمل ایک فہرست تیار کی ہے جو سامراج کے خلاف آزادی کے انقلاب (1954 - 1962) کے دوران لاپتہ ہو گئے تھے اور یہ اقدام لاشوں کی قسمت اور مالکان کی جگہ کا تعیین کرنے کے پیش نظر فرانسیسی حکام کے سامنے پیش کرنے کی تیاری میں کیا گیا ہے۔
اس فائل کو "میموری پر کام کرنا" کے طور پر جانا جاتا ہے اور انیسویں صدی کے دوران عوامی انقلابات کے 24 رہنماؤں کی باقیات کو فرانس کے حوالہ کرنے کے پس منظر میں چند ہفتوں سے ایک قابل ذکر منظر کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)