مغربی ذرائع: لبنان اپنے وجود کے لئے خطرہ ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2385606/%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%B0%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B9-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%DB%81%DB%92
لبنانی وزیر اعظم حسان دیاب کو کل امریکی سفیر سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
نیویارک :«الشرق الأوسط»
TT
نیویارک :«الشرق الأوسط»
TT
مغربی ذرائع: لبنان اپنے وجود کے لئے خطرہ ہے
لبنانی وزیر اعظم حسان دیاب کو کل امریکی سفیر سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
نیویارک میں یوروپی سفارت کاروں نے لبنان پر پڑنے والے مالی بحران کے اثرات سے متنبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر لبنان بین الاقوامی برادری کی طرف سے مطالبہ کی جانے والی اصلاحات پر عملدرآمد کرنے میں جلدی نہیں کرتا ہے تو یہ اسی کے ملک کے وجود کے لئے خطرہ ہوگا۔
اپنا نام ظاہر نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک یورپی سفارتکار نے الشرق الاوسط کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں کہا ہے کہ لبنان ہمارے دلوں کو بہت پیارا ہے اور بہت سے ممالک ایسے ہیں جو لبنانیوں کے ساتھ خدشات کا اظہار کرتے ہیں اور انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ لبنان کی معاشرتی اور سیاسی صورتحال کے پیش نظر اس کا اثر عدم استحکام اور سلامتی پر بہت سخت پڑ رہا ہے اور یہاں تک کہ لبنان پر بھی پڑ رہا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]