ریلیف شام کا دارومدار مغرب اور روس کے مابین ہونے والے اتفاق پر ہے

ٹیلیویژن اجلاسوں کے دوران سلامتی کونسل کے ممبروں کی نشستیں خالی دیکھی جا سکتی ہیں (اے ایف پی)
ٹیلیویژن اجلاسوں کے دوران سلامتی کونسل کے ممبروں کی نشستیں خالی دیکھی جا سکتی ہیں (اے ایف پی)
TT

ریلیف شام کا دارومدار مغرب اور روس کے مابین ہونے والے اتفاق پر ہے

ٹیلیویژن اجلاسوں کے دوران سلامتی کونسل کے ممبروں کی نشستیں خالی دیکھی جا سکتی ہیں (اے ایف پی)
ٹیلیویژن اجلاسوں کے دوران سلامتی کونسل کے ممبروں کی نشستیں خالی دیکھی جا سکتی ہیں (اے ایف پی)
ملک کے شمال مغرب کے شامی باشندوں کو ترک سرحد کے ذریعہ انسانی ہمدردی کی امداد میں توسیع کرنے کے لئے سلامتی کونسل میں مغرب اور روس کے درمیان اتفاق رائے کا انتظار کیا ہے جبکہ جمعہ کو قرارداد کے مینڈیٹ کی میعاد ختم ہونے کے بعد دونوں فریقین کے مابین اختلاف پیدا ہو گیا ہے۔

جرمنی اور بیلجیم نے ایک نیا مسودہ قرارداد پیش کیا ہے جس میں پیش کردہ دو کراسنگ پوائنٹس کی بجائے ایک کراسنگ کو برقرار رکھنے کی پیش کش کی گئی ہے اور جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے گزشتہ روز ایک ٹویٹ میں روس اور چین سے مطالبہ کیا ہے کہ اس تصفیہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا بند کریں اور اس متن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترک سرحد پر باب الهوى سرحد کو جولائی 10 سنہ 2021 تک 12 ماہ کی مدت تک کھلا رکھا جائے گا۔(۔۔۔)

 اتوار 21 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 12 جولائی 2020ء شماره نمبر [15202]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]