ترکی کی طرف سے سرت کی لڑائی کی حمایت اور پرسکون ماحول کے لئے چند شرا‏ئط متعین

ترکی کی طرف سے سرت کی لڑائی کی حمایت اور پرسکون ماحول کے لئے چند شرا‏ئط متعین
TT

ترکی کی طرف سے سرت کی لڑائی کی حمایت اور پرسکون ماحول کے لئے چند شرا‏ئط متعین

ترکی کی طرف سے سرت کی لڑائی کی حمایت اور پرسکون ماحول کے لئے چند شرا‏ئط متعین
ترکی نے آئندہ سرت جنگ میں آگے بڑھنے کے لئے الوفاق کی فورسز کو اپنی حمایت دینے کا اظہار کیا ہے لیکن اس کے بدلے میں اس نے فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں قومی فوج کے پیچھے ہٹنے اور سرت سے علیحدگی کے ساتھ ساتھ جنگ بندی اور پرسکون ماحول کے لئے چند شرائط رکھے ہیں۔

ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے کہا ہے کہ الوفاق فورسز لیبیا کا سب سے بڑا فضائی دفاعی نظام رکھنے والے اسٹریٹجک ساحلی شہر سرت اور جفرہ اڈہ سے دستبردار نہیں ہونے پر قومی فوج کے خلاف اپنا حملہ دوبارہ شروع کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔

جاويش اوغلو نے گزشتہ روز شائع ہونے والے برٹش فنانشل ٹائمز کو دئے گئے ایک انٹرویو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ملک شرائط کے ساتھ الوفاق حکومت کے کسی بھی حملے کی حمایت کرے گا جب تک یہ حملہ قانونی اور منطقی ہوگا اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ روس نے استنبول میں ہونے والے روسی اور ترک عہدیداران کے درمیان مذاکرات کے دوران مخصوص تاریخ اور اوقات میں جنگ بندی معاہدہ کا منصوبہ پیش کیا ہے لیکن الوفاق حکومت نے انقرہ کی مشاورت کے بعد سرت اور الجفرہ سے حفتر کی علیحدگی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)
 

پیر  22 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 13 جولائی 2020ء شماره نمبر [15203]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]