ایران سے منسلک حوثی ملیشیاؤں کے حملوں میں 4 بیلسٹک میزائل اور 7 ڈرون جہاز استعمال کئے گئے ہیں لیکن ان سب کو مکمل طور پر روک کر تباہ وبرباد کردیا گیا ہے اور یہ سب ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایران کو اپنے شہروں میں پر حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے والے پراسرار بم دھماکوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کوئي عجیب بات نہیں ہوگی کہ ایران خطے میں اپنے اوزاروں کے ذریعہ ایک خونی کشیدگی کی طرف گامزن ہوگا اور خاص طور پر نومبر کے ماہ میں ہونے والے امریکی انتخابات سے پہلے ایسا کرنا ہوگا تاکہ وہ بین الاقوامی برادری پر دباؤ ڈال سکے اور تہران حکومت کی بے عزتی کو ختم کر سکے جو اپنے بدترین ایام میں ہے۔(۔۔۔)
منگل 23 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 14 جولائی 2020ء شماره نمبر [15204]