حوثیوں کی کشیدگی کے بعد سعودی عرب کے ساتھ وسیع پیمانہ پر اظہار یکجہتی

کرنل ترکی المالکی کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حوثی میزائلوں کی باقیات دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کرنل ترکی المالکی کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حوثی میزائلوں کی باقیات دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حوثیوں کی کشیدگی کے بعد سعودی عرب کے ساتھ وسیع پیمانہ پر اظہار یکجہتی

کرنل ترکی المالکی کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حوثی میزائلوں کی باقیات دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کرنل ترکی المالکی کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حوثی میزائلوں کی باقیات دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
خلیجی اور عرب ریاستوں اور بین الاقوامی اور اسلامی تنظیموں نے یمن کے حوثیوں کی طرف سے ڈرون جہاز اور بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے سعودی عرب کے عام شہریوں پر کی جانے والے حملوں کی مذمت کی ہے لیکن یہ بھی یاد رہے کہ قانون کی حمایت کرنے والے اتحادی فوجوں نے ان میزائلوں کو تباہ وبرباد کر دیا ہے۔

ایران سے منسلک حوثی ملیشیاؤں کے حملوں میں 4 بیلسٹک میزائل اور 7 ڈرون جہاز استعمال کئے گئے ہیں لیکن ان سب کو مکمل طور پر روک کر تباہ وبرباد کردیا گیا ہے اور یہ سب ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایران کو اپنے شہروں میں پر حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے والے پراسرار بم دھماکوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کوئي عجیب بات نہیں ہوگی کہ ایران خطے میں اپنے اوزاروں کے ذریعہ ایک خونی کشیدگی کی طرف گامزن ہوگا اور خاص طور پر نومبر کے ماہ میں ہونے والے امریکی انتخابات سے پہلے ایسا کرنا ہوگا تاکہ وہ بین الاقوامی برادری پر دباؤ ڈال سکے اور تہران حکومت کی بے عزتی کو ختم کر سکے جو اپنے بدترین ایام میں ہے۔(۔۔۔)

منگل  23 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 14 جولائی 2020ء شماره نمبر [15204]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]