حوثیوں کی کشیدگی کے بعد سعودی عرب کے ساتھ وسیع پیمانہ پر اظہار یکجہتی

کرنل ترکی المالکی کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حوثی میزائلوں کی باقیات دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کرنل ترکی المالکی کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حوثی میزائلوں کی باقیات دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حوثیوں کی کشیدگی کے بعد سعودی عرب کے ساتھ وسیع پیمانہ پر اظہار یکجہتی

کرنل ترکی المالکی کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حوثی میزائلوں کی باقیات دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کرنل ترکی المالکی کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حوثی میزائلوں کی باقیات دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
خلیجی اور عرب ریاستوں اور بین الاقوامی اور اسلامی تنظیموں نے یمن کے حوثیوں کی طرف سے ڈرون جہاز اور بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے سعودی عرب کے عام شہریوں پر کی جانے والے حملوں کی مذمت کی ہے لیکن یہ بھی یاد رہے کہ قانون کی حمایت کرنے والے اتحادی فوجوں نے ان میزائلوں کو تباہ وبرباد کر دیا ہے۔

ایران سے منسلک حوثی ملیشیاؤں کے حملوں میں 4 بیلسٹک میزائل اور 7 ڈرون جہاز استعمال کئے گئے ہیں لیکن ان سب کو مکمل طور پر روک کر تباہ وبرباد کردیا گیا ہے اور یہ سب ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایران کو اپنے شہروں میں پر حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے والے پراسرار بم دھماکوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کوئي عجیب بات نہیں ہوگی کہ ایران خطے میں اپنے اوزاروں کے ذریعہ ایک خونی کشیدگی کی طرف گامزن ہوگا اور خاص طور پر نومبر کے ماہ میں ہونے والے امریکی انتخابات سے پہلے ایسا کرنا ہوگا تاکہ وہ بین الاقوامی برادری پر دباؤ ڈال سکے اور تہران حکومت کی بے عزتی کو ختم کر سکے جو اپنے بدترین ایام میں ہے۔(۔۔۔)

منگل  23 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 14 جولائی 2020ء شماره نمبر [15204]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]