تیونس کے وزیر اعظم الیاس الفخفاخ نے حکومتی اتحاد میں سب سے بڑے شراکت دار "نہضہ موومنٹ" کے اس اقدام کے جواب میں جلد ہی حکومت میں رد وبدل کرنے کا وعدہ کیا ہے اور اس کی وجہ مفادات کے تصادم میں ملوث ہونے کے شبہات کی پس منظر میں انہیں کی کوشش ہے۔
الفخفاخ کا یہ فیصل اس وقت سامنے آیا ہے جب نہضہ مومنٹ نے پرسو موجودہ حکومت کی حمایت ترک کرنے اور تحریک کے رہنما راشد الغنوشي (جو پارلیمنٹ کے اسپیکر بھی ہیں) کو نئی حکومت تشکیل کرنے کے لئے سیاسی مشاورت شروع کرنے کی ذمہ داری دینے کا ارادہ کیا ہے تاہم صدر جمہوریہ قیس سعید نے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت یہ اقدام آئین کے مطابق نہیں ہے۔(۔۔۔)
بدھ 24 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 15 جولائی 2020ء شماره نمبر [15205]