تیونس: الفخفاخ کی طرف انہیں ہٹانے کے لئے نہضہ کی کاروائی کے خلاف حکومت ترمیم کا وعدہ

26 فروری 2020 کو اپنے اقتدار سنبھالنے کے دن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے الفخفاخ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
26 فروری 2020 کو اپنے اقتدار سنبھالنے کے دن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے الفخفاخ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

تیونس: الفخفاخ کی طرف انہیں ہٹانے کے لئے نہضہ کی کاروائی کے خلاف حکومت ترمیم کا وعدہ

26 فروری 2020 کو اپنے اقتدار سنبھالنے کے دن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے الفخفاخ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
26 فروری 2020 کو اپنے اقتدار سنبھالنے کے دن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے الفخفاخ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تیونس کے وزیر اعظم الیاس الفخفاخ نے حکومتی اتحاد میں سب سے بڑے شراکت دار "نہضہ موومنٹ" کے اس اقدام کے جواب میں جلد ہی حکومت میں رد وبدل کرنے کا وعدہ کیا ہے اور اس کی وجہ مفادات کے تصادم میں ملوث ہونے کے شبہات کی پس منظر میں انہیں کی کوشش ہے۔

الفخفاخ کا یہ فیصل اس وقت سامنے آیا ہے جب نہضہ مومنٹ نے پرسو موجودہ حکومت کی حمایت ترک کرنے اور تحریک کے رہنما راشد الغنوشي (جو پارلیمنٹ کے اسپیکر بھی ہیں) کو نئی حکومت تشکیل کرنے کے لئے سیاسی مشاورت شروع کرنے کی ذمہ داری دینے کا ارادہ کیا ہے تاہم صدر جمہوریہ قیس سعید نے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت یہ اقدام آئین کے مطابق نہیں ہے۔(۔۔۔)

بدھ  24 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 15 جولائی 2020ء شماره نمبر [15205]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]