تیونس: الفخفاخ کی طرف انہیں ہٹانے کے لئے نہضہ کی کاروائی کے خلاف حکومت ترمیم کا وعدہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2393151/%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%D8%A7%D9%84%D9%81%D8%AE%D9%81%D8%A7%D8%AE-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%A7%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%B9%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%86%DB%81%D8%B6%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%AA%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D8%A7
تیونس: الفخفاخ کی طرف انہیں ہٹانے کے لئے نہضہ کی کاروائی کے خلاف حکومت ترمیم کا وعدہ
26 فروری 2020 کو اپنے اقتدار سنبھالنے کے دن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے الفخفاخ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تیونس:«الشرق الأوسط»
TT
تیونس:«الشرق الأوسط»
TT
تیونس: الفخفاخ کی طرف انہیں ہٹانے کے لئے نہضہ کی کاروائی کے خلاف حکومت ترمیم کا وعدہ
26 فروری 2020 کو اپنے اقتدار سنبھالنے کے دن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے الفخفاخ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تیونس کے وزیر اعظم الیاس الفخفاخ نے حکومتی اتحاد میں سب سے بڑے شراکت دار "نہضہ موومنٹ" کے اس اقدام کے جواب میں جلد ہی حکومت میں رد وبدل کرنے کا وعدہ کیا ہے اور اس کی وجہ مفادات کے تصادم میں ملوث ہونے کے شبہات کی پس منظر میں انہیں کی کوشش ہے۔
الفخفاخ کا یہ فیصل اس وقت سامنے آیا ہے جب نہضہ مومنٹ نے پرسو موجودہ حکومت کی حمایت ترک کرنے اور تحریک کے رہنما راشد الغنوشي (جو پارلیمنٹ کے اسپیکر بھی ہیں) کو نئی حکومت تشکیل کرنے کے لئے سیاسی مشاورت شروع کرنے کی ذمہ داری دینے کا ارادہ کیا ہے تاہم صدر جمہوریہ قیس سعید نے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت یہ اقدام آئین کے مطابق نہیں ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]