قریب ہی الکاظمی کی طرف سے سعودی عرب کا دورہ

عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

قریب ہی الکاظمی کی طرف سے سعودی عرب کا دورہ

عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک عراقی اہلکار نے کل عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے سعودی عرب کے جلد آنے والے دورے کے بارے میں بات کی ہے اور یہ بھی  ایسے وقت میں جب بغداد نے دونوں فریقوں کے مابین پہلے سے طے شدہ افہام وتفہیم کے دستاویز کو فعال بنانے کے لئے ریاض کے ساتھ معاہدہ کا اعلان کیا ہے۔

سعودی عرب میں عراقی سفیر قحطان الجنابي نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ یہ بات یقینی ہے کہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سعودی عرب کے دورے کے خواہاں ہیں اور انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ان کے غیر ملکی دورے کے پروگرام میں پہلے ممالک میں سے ایک ہے لیکن انہوں نے آنے والے دورے کے لئے کوئی تاریخ نہیں بتائی  ہے لیکن یہ بتایا ہے کہ ان شاء اللہ بہت جلد یہ دورہ ہوگا۔(۔۔۔)

بدھ  24 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 15 جولائی 2020ء شماره نمبر [15205]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]