قریب ہی الکاظمی کی طرف سے سعودی عرب کا دورہ

عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

قریب ہی الکاظمی کی طرف سے سعودی عرب کا دورہ

عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک عراقی اہلکار نے کل عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے سعودی عرب کے جلد آنے والے دورے کے بارے میں بات کی ہے اور یہ بھی  ایسے وقت میں جب بغداد نے دونوں فریقوں کے مابین پہلے سے طے شدہ افہام وتفہیم کے دستاویز کو فعال بنانے کے لئے ریاض کے ساتھ معاہدہ کا اعلان کیا ہے۔

سعودی عرب میں عراقی سفیر قحطان الجنابي نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ یہ بات یقینی ہے کہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی سعودی عرب کے دورے کے خواہاں ہیں اور انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ان کے غیر ملکی دورے کے پروگرام میں پہلے ممالک میں سے ایک ہے لیکن انہوں نے آنے والے دورے کے لئے کوئی تاریخ نہیں بتائی  ہے لیکن یہ بتایا ہے کہ ان شاء اللہ بہت جلد یہ دورہ ہوگا۔(۔۔۔)

بدھ  24 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 15 جولائی 2020ء شماره نمبر [15205]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]