امریکہ لبنان میں "یونیفیل" کی مالی اعانت کرنے سے دستبردار

جنوبی لبنان میں بین الاقوامی ایمرجنسی فورس کو دیکھا جا سکتا ہے (یونیفیل)
جنوبی لبنان میں بین الاقوامی ایمرجنسی فورس کو دیکھا جا سکتا ہے (یونیفیل)
TT

امریکہ لبنان میں "یونیفیل" کی مالی اعانت کرنے سے دستبردار

جنوبی لبنان میں بین الاقوامی ایمرجنسی فورس کو دیکھا جا سکتا ہے (یونیفیل)
جنوبی لبنان میں بین الاقوامی ایمرجنسی فورس کو دیکھا جا سکتا ہے (یونیفیل)
الشرق الاوسط کو مغربی سفارتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس ماہ کے آخر میں جنوبی لبنان کے اندر بین الاقوامی ایمرجنسی فورسوں (یونیفیل)  کی توسیع کی جائے گی لیکن اسی کے ساتھ واشنگٹن نے اس کی اس مالی اعانت سے باز رہنے کے اشارے دئے ہیں جس کی اسے ضرورت ہے تاکہ وہ قرارداد 1701 پر عمل درآمد کے لئۓ لبنانی فوج کی مدد کرسکے اور یونیفیل کے بجٹ میں کمی ہونے کی وجہ سے جنوبی لبنان میں اسے اپنے بہت سے عناصر کم کرنے ہوں گے۔

واشنگٹن نے ہر بار جب بھی يونيفيل کی توسیع کی تجویز پیش کی گئی ہے شام کے ساتھ لبنان کی بین الاقوامی سرحدوں کی طرف بڑھنے اور جنوب میں اس کے کردار کو متحرک کرنے کی ضرورت کے ضمن میں اپنے اختیارات میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے جو ان قوتوں کے مشن کے نفاذ میں رکاوٹ بننے والے "حزب اللہ" کے موقف سے ٹکراؤ کا سبب بنتا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  24 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 15 جولائی 2020ء شماره نمبر [15205]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]