لیبیا کے قبائل نے سیسی کو خودمختاری کے تحفظ کے لئے مداخلت کا اختیار دیا

السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں لیبیا کے قبائل کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں لیبیا کے قبائل کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کے قبائل نے سیسی کو خودمختاری کے تحفظ کے لئے مداخلت کا اختیار دیا

السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں لیبیا کے قبائل کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں لیبیا کے قبائل کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک مصر اور لیبیا دونوں کی قومی سلامتی کے لئے براہ راست خطرہ بننے والی ان حرکتوں کے سامنے ہاتھ پر ہاتھ ڈال کر بیٹھا نہیں رہے گا۔

قاہرہ میں منعقدہ کانفرنس میں لیبیا کے شیخ اور قابل ذکر افراد کا ایک بہت بڑا وفد بھی شامل ہوا ہے اور اس کانفرنس میں السیسی نے سرت اور الجفرہ لائن کے بارے میں دوبارہ ​​بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم نے سیدی برانی میں جن سرخ لائنوں کا اعلان کیا ہے وہ بنیادی طور پر لیبیا میں امن اور تنازعہ کے خاتمے کا مطالبہ ہے؛ لہذا مشرق یا مغرب سے اسے عبور نہیں کیا جانا چاہئے۔۔۔ اور مصر کسی بھی ایسی حرکت کے مقابلہ میں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھا رہے گا جس سے قومی سلامتی کو براہ راست خطرہ لاحق ہونے والا ہوگا، یہ نہ صرف مصر اور لیبیا کا معاملہ ہے بلکہ عرب، علاقائی اور بین الاقوامی معاملہ ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر مصر لیبیا میں مداخلت کا فیصلہ کرتا ہے تو یہ فوجی منظر کو جلد اور فیصلہ کن طور پر تبدیل کردے گا کیونکہ اس کے پاس مضبوط فوج موجود ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 26 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 17 جولائی 2020ء شماره نمبر [15207]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]