لیبیا کے قبائل نے سیسی کو خودمختاری کے تحفظ کے لئے مداخلت کا اختیار دیا

السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں لیبیا کے قبائل کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں لیبیا کے قبائل کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کے قبائل نے سیسی کو خودمختاری کے تحفظ کے لئے مداخلت کا اختیار دیا

السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں لیبیا کے قبائل کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں لیبیا کے قبائل کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک مصر اور لیبیا دونوں کی قومی سلامتی کے لئے براہ راست خطرہ بننے والی ان حرکتوں کے سامنے ہاتھ پر ہاتھ ڈال کر بیٹھا نہیں رہے گا۔

قاہرہ میں منعقدہ کانفرنس میں لیبیا کے شیخ اور قابل ذکر افراد کا ایک بہت بڑا وفد بھی شامل ہوا ہے اور اس کانفرنس میں السیسی نے سرت اور الجفرہ لائن کے بارے میں دوبارہ ​​بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم نے سیدی برانی میں جن سرخ لائنوں کا اعلان کیا ہے وہ بنیادی طور پر لیبیا میں امن اور تنازعہ کے خاتمے کا مطالبہ ہے؛ لہذا مشرق یا مغرب سے اسے عبور نہیں کیا جانا چاہئے۔۔۔ اور مصر کسی بھی ایسی حرکت کے مقابلہ میں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھا رہے گا جس سے قومی سلامتی کو براہ راست خطرہ لاحق ہونے والا ہوگا، یہ نہ صرف مصر اور لیبیا کا معاملہ ہے بلکہ عرب، علاقائی اور بین الاقوامی معاملہ ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر مصر لیبیا میں مداخلت کا فیصلہ کرتا ہے تو یہ فوجی منظر کو جلد اور فیصلہ کن طور پر تبدیل کردے گا کیونکہ اس کے پاس مضبوط فوج موجود ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 26 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 17 جولائی 2020ء شماره نمبر [15207]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]